پاکستان کے خلاف راولپنڈی ٹیسٹ میچ میں شریک بنگلا دیش کے اسٹار کرکٹ آل راؤنڈر اور عوامی لیگ سے تعلق رکھنے والے سابق رکن اسمبلی شکیب الحسن پر ڈھاکا میں قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔
بنگلادیشی میڈیا کے مطابق شکیب الحسن پر ڈھاکا میں گارمنٹ فیکٹری کے ملازم کے قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے، مقتول روبیل کے والد نے ڈھاکا کے تھانے میں شکیب الحسن کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرایا۔
اس مقدمے میں شکیب الحسن کے علاوہ سابق وزیراعظم اور عوامی لیگ کی سربراہ شیخ حسینہ واجد سمیت 154 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔
مقدمہ احتجاجی ریلی پر فائرنگ کے نتیجے میں مارے جانے والے روبیل کے والد رفیق الاسلام نے درج کرایا، رپورٹ کے مطابق 5 اگست کو روبیل نے رنگ روڈ پر احتجاجی مارچ میں شرکت کی تھی جس پر فائرنگ کردی گئی تھی اور روبیل زندگی کی بازی ہار گیا۔
واضح رہے کہ شکیب الحسن رواں برس جنوری میں بنگلادیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی جماعت عوامی لیگ کے ٹکٹ پر رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے۔
شیخ حسینہ واجد 5 اگست کو طلبا احتجاج کے باعث وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ دے کر بھارت فرار ہو گئی تھیں جہاں وہ اب تک قیام پزیر ہیں۔
خیال رہے کہ بنگلہ دیش کی جانب سے اب تک 67 ٹیسٹ میچز، 247 ایک روزہ بین الاقوامی میچز اور 129 ٹی 20 انٹرنیشنلز کھیلنے والے شکیب الحسن اس وقت دورہ پاکستان میں ٹیسٹ سیریز میں بنگلہ دیش کی نمائندگی کر رہے ہیں، وہ شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے خاتمے کے بعد واپس وطن نہیں گئے بلکہ آل راونڈر کی فیملی امریکا میں ہے اور وہ وہیں سے ٹیسٹ سیریز میں شرکت کیلئے پاکستان پہنچے تھے۔
یاد رہے کہ سابق کرکٹر مشرفی مرتضیٰ کا تعلق بھی اسی سیاسی جماعت سے ہے، جن کا پرتشدد مظاہروں کے دوران گھر جلا دیا گیا تھا تاہم وہ اور انکی فیملی محفوظ رہے تھے۔