Light
Dark

کار ساز ٹریفک حادثہ: مقدمے کی دفعہ تبدیل کردی گئی

کراچی میں کار ساز روڈ پر ٹریفک حادثے کے مقدمے کی دفعہ تبدیل کردی گئی۔

پولیس ذرائع کے مطابق خاتون نتاشا کے پاس مقامی ڈرائیونگ لائسنس موجود نہیں تھا، مقدمے میں سیکشن 322 قتل بالسبب کا اضافہ کردیا گیا۔

اس سے قبل مقدمے میں قتل خطاء کی دفعہ 320 شامل کی گئی تھی۔

پولیس ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ملزمہ کے میڈیکل سیمپل بھی آج جمع کروائے جائیں گے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے کارساز کے قریب ٹریفک حادثے کا مقدمہ درج کرلیا گیا تھا، مقدمہ متوفی عارف کے بھائی کی مدعیت میں بہادر آباد تھانے میں درج کیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق حادثے کا سبب بننے والی گاڑی کی خاتون ڈرائیور بھی زخمی ہے، ملزمہ کو بھی سر پر چوٹ لگی ہے، واقعے میں باپ بیٹی جاں بحق اور 5 افراد زخمی ہوئے، 4 افراد معمولی زخمی ہوئے جبکہ ایک کی حالت تشویشناک ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں کارساز روڈ پر تیز رفتار گاڑی بے قابو ہو کر راہ گیروں پر چڑھ دوڑی تھی، جس کے نتیجے میں باپ بیٹی جاں بحق اور 4 زخمی ہوگئے تھے جبکہ پولیس نے گاڑی چلانے والی خاتون کو گرفتار کرلیا تھا۔

حادثے میں موٹر سائیکل سوار عمران عارف اور اس کی بیٹی آمنہ جاں بحق جبکہ 4 شہری شدید زخمی ہوئے تھے، عینی شاہدین نے بتایا تھا کہ جیپ چلانے والی خاتون اپنے حواس میں نہیں تھی۔

جیپ چلانے والی خاتون نے موٹر سائیکلوں کو ٹکر مارنے کے بعد فرار کی کوشش میں ایک اورگاڑی کو بھی زوردار ٹکر ماری جس سے گاڑی تباہ ہوگئی تھی تاہم معجزانہ طور پر کار سوار نوجوان محفوظ رہا جبکہ ٹکر کے بعد جیپ بھی الٹ گئی تھی۔

ڈی ایس پی ٹریفک بہادرآباد سیکشن غلام نبی نے کہا تھا کہ خاتون نے کھڑی گاڑی اور موٹر سائیکلوں کو ٹکر ماری، خاتون کو علاقہ پولیس کے حوالے کردیا ہے جبکہ ہم نے زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا تھا۔

حادثے کے بعد مشتعل افراد نے خاتون ڈرائیور کو گھیرا تو پولیس نے موقع پر پہنچ کر جیپ چلانے والی خاتون نتاشا کو حراست میں لے لیا۔

مبینہ طور پر نشہ کرکے گاڑی چلانے کی تصدیق کے لیے زیر حراست خاتون کا جناح ہسپتال میں طبی معائنہ بھی کرایا گیا تھا

گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کار ساز ٹریفک حادثے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے زخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔