اسلام آباد پولیس کے لیے ہاتھ پاؤں بندھی برآمد ہونے والی غیر ملکی خاتون کی شناخت معمہ بن گئی۔
واضح رہے کہ دو روز قبل اسلام آباد کے سیکٹرجی 6 کے علاقے سے ایک غیرملکی خاتون ملی تھیں اور خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ خاتون سے مبینہ زیادتی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔
جس کے بعد پولیس نے غیر ملکی خاتون کی شناخت اور قومیت کا تعین کرنے کی کوشش میں گزارا دن گزار دیا لیکن کوئی کامیابی نہیں ملی۔
پولیس حکام نے بتایا کہ انہیں ایک خاتون کے بارے میں اطلاع ملی، جسے سیکٹر G-6/1-3 میں سڑک کے کنارے چھوڑ دیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق خاتون نے اپنا تعارف بیلجیئم کی شہری کے طور پر کرایا اور پولیس کو بتایا کہ وہ تقریباً چھ ماہ قبل اسلام آباد آئی تھی۔ اس نے دعویٰ کیا کہ وہ ایک شخص کے ساتھ رہ رہی تھی اور الزام لگایا کہ اس نے متعدد بار اس کی عصمت دری کی۔
پولیس کے مطابق خاتون کو طبی امداد کے لیے ہسپتال لے جایا گیا، جہاں پولیس نے بیان لینے کی کوشش کی، تاہم وہ بیان حاصل کرنے میں کامیاب نہیں رہی۔
پولیس نے بیلجیئم کے سفارت خانے سے بھی رابطہ کیا لیکن ان کے پاس ایسا کوئی ریکارڈ نہیں تھا جس سے خاتون کی شناخت ہوسکے۔ اس کے بعد پولیس نے نیدرلینڈز کے مشن بھی رابطہ کیا لیکن کوئی معقول معلومات موصول نہیں ہوئی۔
ادھر پولیس نے دعویٰ کیا کہ خاتون کوئی شناخت پیش کرنے سے قاصر تھی کیونکہ اس کے پاس کوئی سامان نہیں تھا۔ اس کے بعد پولیس نے سیکٹر G-7 کی ایک رہائش گاہ پہنچ جہاں وہ خاتون رہتی تھی۔
تاہم، پولیس نے کہا کہ انہیں وہاں کوئی ایسی چیز نہیں ملی جس سے اس کی شناخت اور قومیت کے بارے میں کوئی ثبوت مل سکے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اسپتال میں خاتون کا طبی معائنہ کیا جا رہا ہے اور وہ انگریزی اور اردو دونوں زبان میں بات کرسکتی ہیں اور اچھی ذہنی صحت میں ہیں۔
ڈان نے ڈی آئی جی سید علی رضا اور ایس پی سٹی ارسلان شاہ زیب سے رابطہ کیا، لیکن کوئی بھی تبصرہ کرنے کے لیے دستیاب نہیں تھا۔