Light
Dark

پاکستان ماضی کی آخری امید،پاکستان مستقبل کی آخری توقع

قیام ِ پاکستان کاآغاز بقول بانی ء پاکستان قائداعظم محمد علی جناح اسی دن ہوگیا تھا جس روز پہلے مسلمان نے سرزمین ہند پر قدم رکھا تھااوروہ مسلمان ہی پاکستان کے قیام سے پہلے پاکستان کاپہلا شہری تھا۔چونکہ ہم ایک ایسی دنیا کے باسی ہیں جہاں جبر وستم کے گہرے سائے نوع ِ انسانی پر سایہ کنا ں ہیں اورکروڑ ہا کروڑ مظلومین پر ہونے والے ظلم وستم درپردہ ستاروں کی تاریکیوں میں پوشیدہ ہیں۔

خصوصیت سے مسلم دنیا تباہی کے دہانے پرہے۔ جبر کی قوتوں نے خطہ ہائے زمین کو جگہ جگہ سے زخمی کیا ہوا ہے او رمرہم کا کوئی آسرا ہے نہ امید۔بس جان لیجئے کہ آج سے ستتر (77) سال قبل بھی ایسی ہی صورتحال درپیش تھی اور پاکستان کا وجود واحدامید کی ایک کرن نظر آتا تھا۔ ویران منظروں میں نہ مسجدیں محفوظ تھیں نہ مزار،نہ گھروں کے تحفظ کی کوئی ضمانت تھی نہ نہ عزتوں کا کوئی محافظ تھا،برصغیر کے مسلمان نالہ وفریادکے سوا کسی شئے پر قادر نہ تھے۔
ان کے دل مثل ِکھنڈرات کے تھے اگرچہ ان کھنڈرات کے اندر چودہ صدیوں کے خزانے دفن تھے لیکن انھیں باہرآنے کے لئے آزادی کی سانسیں ضروری تھیں،ایک نئی قوم کا وجود ضروری تھا اورقوم کے لئے وطن کا جغرافیہ بھی لازم تھا ……بس ایسے ہی وقت میں شاعر ِ مشرق علامہ اقبال کے خوابِ آزادی کی تعبیر کے لئے قائد اعظم محمد علی جناح نے اپنی بے مثال قیادت اور ثابت قدمی سے مسلمان قوم میں ایک نئی روح پھونک دی،ایسی روح جس نے مایوسی کی راکھ سے زندگی حاصل کی اور مسلم دنیا کی اولین وآخری امید بن گئی۔

جیسے ہی پاکستان صفحہ ء ہستی پرابھرا، قوم نے اپنی دریافت کا سفر آغاز کیا،ستارے چمکتے دمکتے رہے،آسمان پر بھی اور وطن ِ عزیز کی سرزمین پر بھی جو قوم کی آنے والی آزمائشوں اور مصیبتوں میں رہنمائی کرتے رہے۔اگرآج ہم آزاد فضا میں سانس لینے کے قابل ہیں،یہ ہمارے عظیم بزرگوں کا احسان ہے،آئیے اس یوم آزادی پراس روشن صبح کو یاد کریں جس روزقدرت نے ہم پر ارض ِ پاک کی نقاب کشائی کی اور ہماری تقدیر کوازسر نو تشکیل دیا۔

دعا ہے کہ قوم ہمیشہ ہمیش آزادی کے حسین پروں پر اڑتی رہے، اور ہماری روحیں اسی طرح تروتازہ رہیں جیسے کہ کل کی طرح آج بھی ہمیں خدائی مدد حاصل ہے۔