پاکستان کی ٹاپ ماڈل ،مشہور ٹک ٹآکر جنت مرزا ایک باصلاحیت پاکستانی سوشل میڈیا انفلوئنسر ہیں۔ جن کے سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹک ٹاک پر 25.1 ملین فالوورز ہیں۔ انسٹاگرام پر ان کے فالوورز کی تعداد 5.8 ملین ہے۔
جنت مرزا نے اپنے خوبصورت فوٹو شوٹس اور لپ سنکنگ ویڈیوز سے شہرت حاصل کرنے کے بعد فلم ”تیرے باجرے دی راکھی“ کے ذریعے اداکاری میں بھی اپنی قسمت آزمائی۔ بدقسمتی سے ان کی فلم کوزیادہ پذیرائی نہ مل سکی۔
حال ہی میں جنت مرزا نے احمد علی بٹ کے پوڈ کاسٹ میں شرکت کی۔ پوڈ کاسٹ میں انہوں نے فلم “ تیرے باجرے دی راکھی“ میں ان کے حوالے سے سید نور کے اس بیان کا جواب دیا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ سمجھتے تھے کہ، جنت مرزا کے فین فولوورز فلم دیکھنے آئیں گے ، مگر ایسا نہیں ہوا۔
اس حوالے سے بات کرتے ہوئے جنت مرزا کا کہنا تھا کہ ’میرے خیال میں فلم کا اسکرپٹ تھوڑا کمزور تھا، میں آپ کو بتادوں، سید نور میرے انکل ہیں اور میں ان کی بہت عزت کرتی ہوں، وہ فلم اچھی تھی، میں نے یہ اپنے والدین کی اجازت سے کی، مجھے نہیں معلوم کہ انہوں نے ایسا کیوں کہا، اور کسی فلم کو کامیاب بنانے کے لیے آپ کے پاس اپ ٹو ڈیٹ اسکرپٹ اور اسٹوری ہونی چاہیے۔ اس کے علاوہ، میں نے فلم کی۔ کیونکہ میں نے سوچا کہ مجھے فلموں میں اداکاری کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ انہوں نے مجھے ایک اچھی کہانی سنائی۔ لیکن یہ کچھ اور نکلی۔
جنت مرزا نے اس حقیقت کو بھی تسلیم کیا کہ انہوں نے فلم کے لیےکوئی ہوم ورک نہیں کیا تھا۔ یہ میرا ڈیبیو تھا،میرے ساتھ مرکزی کردار ادا کرنے والے عبداللہ نے بھی اس فلم کے ذریعے ڈیبیو کیا، وہ کینیڈا سے آیا تھا۔ جنت مرزا نے کہا۔
جنت مرزا کا یہ بھی کہنا تھا کہ، انہوں نے اسکرپٹ پڑھے بغیر فلم میں کام کرنے کی حامی بھرلی تھی۔ اس وقت مجھے فلم کرنے سے پہلے اسکرپٹ پڑھنے کا کوئی خیال نہیں تھا۔ میں گھر میں ٹک ٹآک بناتی تھی۔ میں تسلیم کرتی ہوں کہ میرے فالوورز نہیں آئے، لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ کبھی کبھی سپر اسٹارز بھی فلاپ فلمیں دے جاتے ہیں۔ شاہ رخ خان کی فلمیں نہیں چلتیں۔ ہمارے بہت سے بڑے اداکار فلاپ فلمیں دیتے ہیں، فلم کی کامیابی اچھے اسکرپٹ سے ہوتی ہے۔ آپ کی فلم کی کہانی اچھی ہوگی، تب ہی لوگ اسے دیکھیں گے۔
یاد رہے کہ سید نور کی ہدایت کاری میں بننے والی یہ فلم 2022 میں ریلیز ہوئی تھی اور اس کی کاسٹ میں صائمہ، جنت مرزا اور بابر علی شامل تھے۔