غزہ میں رہنے والے فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنے ساحلی ریسٹورنٹس اور ہوٹلوں کی تعمیر نو کے لیے پرعزم ہیں اور انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے حوالے سے وژن کو مسترد کر دیا ہے۔
ڈان اخبار میں شائع ہونے والی برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے 15 ماہ کے حملوں سے غزہ بھر میں عمارتیں تباہ ہو گئیں، گنجان آباد فلسطینی علاقے نے طویل ناکہ بندی کے باوجود بحیرہ روم کے ساحل پر ایک مقامی سیاحتی منظر تیار کیا تھا۔
غزہ کے رہائشی اسد ابو حسیرہ نے کہا کہ ایسی کوئی چیز نہیں ہے جس کی مرمت نہ کی جا سکے، انہوں نے اس بات کا وعدہ کیا کہ وہ ریسٹورنٹس کی تعمیر نو سے پہلے ہی اس سے کھانا پیش کرنا شروع کر دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ’ڈونلڈ ٹرمپ کہتے ہیں کہ وہ ریسٹورنٹس تبدیل کرنا چاہتے ہیں، وہ غزہ کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں اور غزہ کے لیے نئی تاریخ رقم کرنا چاہتے ہیں، ہم عرب رہیں گے اور عربوں کی تاریخ کو غیر ملکیوں کی تاریخ سے تبدیل نہیں کیا جائے گا۔‘