معدے کے تیزابیت کا سبب صرف بے ترتیب خوراک نہیں بلکہ بے چینی معدے کے تیزابیت کی سب سے بڑی وجہ ہے۔
بلڈ پریشر کے بڑھنے کی وجہ خوراک میں نمک کی زیادتی نہیں بلکہ جذبات پر قابو نہ پانا بلڈ پریشر کے بڑھنے کی اصل وجہ ہے۔
انسان کے جسم میں خون کی چکنائی زیادہ ہونے کی وجہ چکنائی والی غذا نہیں بلکہ سستی ہے۔
چھاتی کی تمام بیماریوں کا سبب آکسیجن کی کمی نہیں بلکہ غم اور افسردگی ہے، جو انسان کو چھاتی کی مختلف بیماریوں میں مبتلا کرتی ہے۔
شوگر کی بیماری کا سبب جسم میں گلوکوز کی زیادتی نہیں بلکہ غرور اور اپنی بات پر سختی سے قائم رہنا اس بیماری کو دعوت دیتا ہے۔
جگر (لیور) کی بیماریوں کا سبب صرف بے وقت نیند اور ذہنی دباؤ نہیں بلکہ مایوسی اور دل ٹوٹنے کے اثرات بھی جگر کی بیماریوں کا حصہ ہیں۔
دل کی بیماریوں کی وجہ خون کی کمی نہیں بلکہ سکون اور اطمینان کا فقدان ہے جو دل کی بیماریوں کا اصل سبب ہے۔
مختصراً، ان بیماریوں کے اسباب درج ذیل فیصد میں تقسیم کیے جا سکتے ہیں:
50٪ روحانی اسباب
25٪ نفسیاتی اسباب
15٪ سماجی اسباب
10٪ کیمیائی اسباب
لہذا، اگر آپ ایک صحت مند اور تندرست زندگی گزارنا چاہتے ہیں تو اپنے دل و دماغ کی حفاظت کریں اور حسد، نفرت، غصہ، غرور، سستی، بدکلامی اور دوسروں کو کمتر سمجھنے سے پرہیز کریں۔