سیکرٹری صحت پنجاب عظمت محمود کو افسران کی جانب سے بریفنگ میں انکشاف ہوا کہ 7 کروڑ سے زائد کی ادویات لوکل پرچیز کے تحت خریدی گئیں اور تمام ادویات محکمہ صحت پنجاب کی جانب سے پہلے ہی فراہم کی گئی تھیں مگر اسپتالوں کی انتظامیہ نے من پسند ٹھیکیدار اور فارمیسز سے انہیں دوبارہ خرید لیا۔
سیکرٹری صحت نے اسٹاک میں موجود ادویات کی خریداری روکنے کا حکم دے دیا ہے۔
عظمت محمود کا کہنا ہے کوئی بھی دوائی اسٹاک میں موجود ہونے پر نہیں خریدی جاسکے گی اور اسٹاک میں موجود دوائی لوکل پرچیز سے خریدی تو اسپتال ایم ایس ذمہ دار ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے سوفٹ وئیر میں تبدیلی کی جائے گی اور تبدیلی سے اسٹاک کی ادویات خریدی نہیں جاسکیں گی۔