Light
Dark

غیر ملکی سرمایہ کاری پر منافع ،ڈیویڈنڈ کے اخراج میں 114 فیصد اضافہ ہوا

رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران غیر ملکی سرمایہ کاری پر منافع اور ڈیویڈنڈ کے اخراج میں 114 فیصد اضافہ ہوا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق مالی سال 2024 کے دوران ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر بچانے کے لیے منافع کے اخراج کو محدود کردیا گیا تھا۔

غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے حکومتی پالیسی کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا، اس کے علاوہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے دیگر سخت شرائط کے ساتھ ساتھ پاکستان پر 37 ماہ کے نئے 7 ارب ڈالر کے قرض توسیع پروگرام کو حاصل کرنے کے لیے ملٹی نیشنل کمپنیوں کی درآمدات اور بیرونی ترسیلات پر پابندیوں کو نرم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

خیال رہے کہ پاکستان نے ستمبر 2024 میں نئے قرض توسیعی معاہدے کے تحت ایک ارب ڈالر کی قسط حاصل کی تھی۔

نئے مالی سال میں جہاں آئی ایم ایف کی جانب سے قرض توسیعی پروگرام کی مد میں رقم موصول ہوئی، وہیں ترسیلات زر میں رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں 33 فیصد اضافہ ہوا۔

اس رقم کے حصول کی وجہ سے مرکزی بینک کو اپنے زرمبادلہ کے ذخائر کو تقریباً 11.5 سے 12 ارب ڈالر کے درمیان برقرار رکھنے میں مدد ملی۔

اسٹیٹ بینک مالی سال 2025 کے اختتام پر اپنے ذخائر کو 13 ارب ڈالر تک بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

ماہرین معیشت نے کہا کہ غیر محدود منافع کا اخراج غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرے گا اور انہیں پاکستان میں دوبارہ سرمایہ کاری کی طرف راغب کرے گا، حکومت کی جانب سے سرمایہ کاروں پر سرمایہ کاری کے لیے زور دیا گیا ہے تاہم اب تک نمایاں کامیابی نہیں حاصل ہوسکی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *