اسلام آباد کی ایک مقامی عدالت نے صحافی اور ان کی فیملی کا ڈیٹا لیکر کر پولیس ریکارڈ میں ٹیمپرنگ کرکے بلیک میل کرنے کے کیس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سائبرکرائم سیل کو 2 ملزمان کےخلاف مقدمہ کرنے کا حکم دے دیا۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد کی عدالت میں کیس کی سماعت ہوئی، صحافی طاہر نصیر کے وکیل میاں احمد خان نے مؤقف اپنایا کہ ایک گوشت کا کاروبار کرنے والی کمپنی کے مالک اور ایم ڈی نے نادرا حکام سے مل کر ان کے مؤکل اور ان کی فیملی کا ڈیٹا نکلوایا اور انہیں بلیک میل کیا۔
وکیل نے کہا کہ ڈیٹا لیک کرنے کے بعد کمپنی کے مالکان نے پولیس ریکارڈ میں ٹیمپرنگ کی، ملزمان نے تھانہ مٹا سوات و دیگر تھانوں کے مقدمات میں ٹیمپرنگ کی۔
وکیل نے مؤقف اپنایا کہ ملزمان نےڈیجیٹل دہشت گردی کرتے ہوئے ان کے موکل کے خلاف مقدمات درج کرائے اور صحافی کو بھیجے، وکیل نے کہا کہ ملزمان نے نادرا افسران سے مل کر ڈیٹا نکلوایا اور لیک کیا۔
دلائل سننے کے بعد ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد نے ایف آئی اے سائبرکرائم سیل کو دونوں ملزمان کے خلاف مقدمہ کرنے کا حکم دے دیا۔