گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ فوڈ انفلیشن میں کافی کمی آئی ہے، جب تک کور انفلیشن نیچے نہیں آئےگی خدشات برقرار رہیں گے، ڈیڑھ سال پہلے جوغیریقینی صورت حال تھی اس میں کمی آئی ہے، مہنگائی تین چار ماہ کم رہنے کی توقع ہے اس کے بعد اس میں اضافہ ہوگا۔
گورنراسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ موجودہ زرمبادلہ کے ذخائر کے ساتھ بیرونی قرض کی ادائیگی میں کوئی مشکل نہیں ہوگی، شرح سود کم ہونے سے قرض پر سودکی ادائیگی میں بھی ڈیڑھ ہزار ارب روپے کی بچت ہوگی، ہم نے شرح سود 15 فیصد سے کم کرکے 13 فیصد کردی ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ سود کی ادائیگیاں 9.8 ٹریلین کے مقابلے میں 8.3 ٹریلین رہنے کی توقع ہے، اس مالی سال میں 26.1 ارب ڈالرز کی بیرونی ادائیگیاں کرنی تھیں، ڈالرکی قیمت اس وقت مستحکم ہے، ترسیلات زر 35 ارب ڈالرز سے زائد ہونےکی توقع ہے، ہمیں ماضی کی غلطیوں کو نہیں دہرانا۔