ترجمان کےالیکٹرک کے مطابق پاکستان ریلوے کے 31 کنکشنز پر واجب الادا بل کی رقم 43 کروڑ روپے ہے، بقایا جات کی وجہ سے پاکستان ریلوے کو بجلی کی فراہمی جاری رکھنا ممکن نہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان ریلوے کو بلوں کی ادائیگی کی یادہانی کے متعدد نوٹسز جاری کیے گئے، حکام نے ادائیگی کی متعدد بار یقین دہانی کرائی مگر تاحال ادائیگی نہیں ہوئی، پاکستان ریلوے بجلی کی بحالی کیلئے فوری طور پر واجبات ادا کرے۔
دوسری جانب ڈویژنل سپرینٹنڈنٹ (ڈی ایس) پاکستان ریلویز کراچی ناصر خلیلی نے ایک بیان میں کہا کہ کے الیکٹرک کے ساتھ تنازع شدت اختیار کر گیا ہے، ریلوے کی مختلف کالونیوں اور اہم نظامات کی بجلی منقطع کر دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بجلی معطلی کے باعث ریلوے کا نظام شدید متاثر ہوا ہے ،آن لائن ٹکٹ بکنگ سسٹم معطل ہوچکا ہے ، کراچی سے روزانہ چلنے والی 38 مسافر ٹرینیں متاثر ہو رہی ہیں۔
ناصر خلیلی کا کہنا تھا کہ پاکستان ریلویز کراچی ڈویژن سے یومیہ 50 سے 60 ملین روپے کی آمدنی حاصل کرتا ہے، کے الیکٹرک پر ریلوے کے 70ارب روپے دس سالوں سے واجبات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک نے متعدد نوٹسز جاری کئے جانے کے باوجود ابھی تک ادائیگی نہیں کی گئی۔
ڈی ایس کراچی کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کو حتمی نوٹس جاری کر دیا گیا ہے، کے الیکٹرک نے واجبات ادا نہ کئے تو ریلوے کے الیکٹرک بلوں کی ادائیگی روک دے گا۔