جمیعت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت پرتنقید کرتے ہوئے کہا ہے 26 ویں ترمیم کے بعد حکومت نے وہی کام شروع کردیے ہیں جس سے ہم انہیں روک رہے تھے۔
لودھراں میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جے یو آئی پردباؤ ڈالا گیا کہ ترمیمی بل جس پوزیشن میں ہے اسے ویسا ہی پاس کریں، لیکن ہم نے بل کی 56 شقوں میں سے 34 کٹوا دیں تھیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت سے ایک مہینے تک مذاکرات کیے، پہلے وہ ہم سے مسودہ چھپاتے رہے جب ہم نے مسودہ دیکھا تو ہم نے ان کا ساتھ دینے سے انکار کردیا۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پر آج تک قانون سازی نہیں ہوسکی، وفاقی شریعت عدالت نے فیصلہ دیا تھا کہ معاشرے سے سود کا نطام کا خاتمہ کیا جائے، یکم جنوری 2028 سے ملک سے سود کا نظام ختم ہوجانا چاہیے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دینی مدارس کے حوالے سے الیکشن سے پہلے ایک مسودے پر اتفاق ہوگیا تھا، مدارس دین کا مسئلہ ہے، قوم کی رہنمائی کرتا ہے، ہم اسے ختم نہیں ہونے دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو ہم پورے ملک میں سڑکوں پر ہوں گے۔