امریکی صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے 277 الیکٹورل ووٹ حاصل کر کے میدان میں برتری قائم کر لی ہے، لیکن ابھی کملا ہیرس کے نتائج کا انتظار باقی ہے۔ اور یہ وہ لمحہ ہے جب ہر سیاسی مبصر اپنے مشروب کو اور قریب کھینچ لیتا ہے اور ٹی وی اسکرین پر نظریں گاڑ دیتا ہے۔
یاد رہے، کملا ہیرس کے نتائج ایک “ٹویسٹ” کا سامان کر سکتے ہیں؛ یہ ووٹ کسی بھی لمحے سیاسی کھیل کا رخ موڑ سکتے ہیں۔ اگرچہ ٹرمپ کی کامیابی کے امکانات میں اضافہ ہوا ہے، مگر ہیرس کے حامی اب بھی کسی نہ کسی معجزے کا انتظار کر رہے ہیں، جسے “الیکٹورل ٹربو بوسٹ” بھی کہا جا سکتا ہے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ جیسے جیسے ووٹوں کی گنتی میں پیش رفت ہو گی، کیا یہ مقابلہ واقعی ٹرمپ کے حق میں جاتا ہے یا پھر ہیرس کی جانب سے کوئی نیا سیاسی طوفان اٹھتا ہے۔ ٹی وی اسکرینوں پر نظریں جمائے رکھیے، یہ کہانی ابھی ختم نہیں ہوئی۔