Light
Dark

اسد عمر پیپلز پارٹی کا حصہ؟

سابق وفاقی وزیر اسد عمر کافی عرصے سے سیاسی طور پر خاموش زندگی گزار رہے ہیں اور ان کے حوالے سے کئی خبریں گشت کر رہی ہیں۔
سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے جنہوں نے گزشتہ سال پی ٹی آئی سے راہیں جدا کرنے کے ساتھ کرنے کے ساتھ سیاست بھی چھوڑنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد سے وہ سیاست سے دور زندگی گزار رہے ہیں۔ تاہم ان کے بارے میں افواہیں گردش کرتی رہتی ہیں۔
رہنما نیوز کے مطابق اسد عمر 9 مئی واقعات کیس میں ضمانت کے لیے لاہور میں اے ٹی سی میں پیش ہوئے۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے شکوہ کیا کہ ان کے بارے میں غلط خبریں چلائی جا رہی ہیں۔
اسد عمر نے کہا کہ کہا جا رہا ہے کہ میری صدر آصف زرداری سے ملاقات ہوئی ہے اور میں نے پیپلز پارٹی کو جوائن کر لیا ہے۔
سابق پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اس بات میں کوئی صداقت نہیں ہے اور میں دوسری پارٹی میں جانے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔
فواد چوہدری کے حالیہ کچھ عرصے میں سیاست میں دوبارہ انٹری پر ان کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری بہت گولہ باری کر رہے ہیں۔ انہیں یہی کہوں گا کہ وہ ہاتھ ہلکا رکھیں۔
دریں اثنا اے ٹی سی لاہور نے 9 مئی واقعات کیسز میں اسد عمر کی عبوری ضمانت میں 19 نومبر تک توسیع کر دی اور سماعت ملتوی کرتے ہوئے اگلی سماعت پر ڈی ایس پی لیگل کو ذاتی حیثیت میں عدالت طلب کر لیا۔
دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ کیا اسد عمر شامل تفتیش ہوئے ہیں۔ اس پر اسد عمر کے وکیل نے بتایا کہ ان کے موکل شامل تفتیش ہوئے ہیں جب کہ پولیس افسر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ تینوں مقدمات میں تفتیشی افسر عدالت میں موجود نہیں ہیں۔
اسد عمر کے وکلا نے کہا کہ ان کے موکل جے آئی ٹی میں پیش ہوئے ہیں جس کی ویڈیو موجود تھے تاہم پولیس افسر کا اعتراض تھا کہ اسد عمر شامل تفتیش نہیں ہوئے۔
وکیل نے بتایا کہ 14 ماہ سے ضمانت کی درخواست کی سماعت ہو رہی ہے اور ان کے موکل اسد عمر تین بار پیش ہوئے ہیں۔