صدر مملکت آصف علی زرداری نے سمندر پار پاکستانیوں کی پراپرٹی کیلئے خصوصی عدالت کے بل پر دستخط کر دیے۔
قانون کے تحت سمندر پار پاکستانیوں کی پراپرٹی کیلئے خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں گی۔ قانون کےتحت اب سمندر پار پاکستانیوں کے پراپرٹی تنازعات 90روز میں حل ہوں گے۔
صدر مملکت نے ڈپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن ترمیمی بل 2024 کی بھی منظوری دے دی۔ صدرآصف زرداری نے دونوں بلوں کی منظوری آئین کے آرٹیکل 75 کے تحت دی۔
صدر مملکت نے حافظ طاہراشرفی کی بطور ممبر اسلامی نظریاتی کونسل تعیناتی کی بھی منظوری دیدی۔
17اکتوبر کو اوورسیز پاکستانیوں کی جائیدادوں سے متعلق خصوصی عدالتوں کے قیام کا بل سینیٹ سے منظور کیا گیا۔
وفاقی وزیر چوہدری سالک کی جانب سے پیش بل متفقہ طور پر منظور کیا گیا ہے جب کہ پی ٹی آئی کے علی ظفر نے بل متعلقہ کمیٹی کے سپرد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جھوٹے مقدمات بھی بنائے جاتے ہیں۔
رمیش کمار نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کے جائیدادوں پر قبضہ کر لیا جاتا ہے جب کہ عرفان صدیقی نے کہا کہ تمام اراکین اس بل کی حمایت کرتے ہیں اوورسیزپاکستانیوں کے حقوق ہیں ان کے لئے یہ قانون وضع کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی جائیدادوں کی حفاظت ضروری ہے اوورسیز پاکستانیوں کے جھوٹے کیسز کا الگ معاملہ ہے۔