فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار شہید کی وصیت اور حماس کیلئے ہدایات سامنے آگئیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حماس کے شہید رہنما یحییٰ سنوار کے آخری تحریری احکامات ظاہر کرتے ہیں کہ اُنہوں نے اسرائیلی یرغمالیوں کے بارے میں واضح ہدایات دی تھیں۔
رپورٹس کے مطابق فلسطینی اخبار القدس کی جانب سے 3 صفحات پر مشتمل یہ دستاویزات شائع کی گئی ہیں، جنہیں حماس کے سربراہ کی ”وصیتیں ” اور ”ہدایت نامے” قرار دیا جا رہا ہے۔
حماس کے سربراہ کا اپنی ہدایات میں اسرائیلی یرغمالیوں کے محافظوں سے کہنا تھا کہ ”دشمن کے قیدیوں کی جان کا خیال رکھیں اور انہیں محفوظ بنائیں، کیونکہ یہ ہمارے پاس سودے بازی کا واحد ذریعہ ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ”دشمن کے قیدیوں ” کی حفاظت کرنا انتہائی ضروری ہے تاکہ فلسطینی قیدیوں کی اسرائیلی جیلوں سے رہائی کو ممکن بنایا جا سکے۔ اُن کے پیغام میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ فرض کو پورا کرنے والے افراد کو انعام دیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق حماس کے سربراہ کی شہادت کے وقت غزہ میں 101 اسرائیلی یرغمالی موجود تھے، جن میں سے 60 کے زندہ ہونے کی اطلاعات تھیں۔
حماس کے سربراہ کی وصیت کے دوسرے صفحے پر یرغمالیوں کی تعداد اور مقامات ذکر کیا گیا ہے، جس میں غزہ شہر میں 14، غزہ کے وسط میں 25 اور رفح میں 51 یرغمالیوں کے موجود ہونے کا ذکر ہے جبکہ چوتھے گروپ کے 22 افراد کا کوئی مقام نہیں دیا گیا۔
حزب اللہ کے حملے میں 4 اسرائیلی فوجی جہنم واصل، 14 زخمی
حماس کے سربراہ کی وصیت کے آخری صفحے میں ان 11 خواتین یرغمالیوں کے نام شامل ہیں جنہیں جنگ بندی کے دوران رہا کیا گیا تھا اور جن کے پاس غیر ملکی شہریت بھی تھی۔اسرائیل کی جانب سے اب تک ان دستاویزات پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا ہے.