لاہور میں اسموگ پرواز پر بھی اثرانداز ہونے لگی۔ نجی ایرلائن کی کراچی سے لاہور پرواز کے مسافروں نے طیارے میں اسموگ کی شکایت کی۔
طیارےکے لاہور ایئرپورٹ پر لینڈنگ کیلئے نیچے آتے وقت اسموگ محسوس کی گئی۔ مسافروں نے 5 ہزار فٹ بلندی پرطیارےکےپچھلےحصے میں اسموگ موجودگی کی شکایت کی۔
عملے نے بھی ایک ہزار فٹ کی بلندی پر اسموگ کی زیادہ موجودگی کو محسوس کیا۔ پرواز کے عملے نے مسافروں کی اسموگ موجودگی کی شکایت سے کپتان کو آگاہ کیا۔
پرواز کے کپتان نے بورڈنگ برج کے بجائے طیارے کو رن وے سائیڈ پر پارک کیا تو مسافروں کو مینول سیڑھی کے ذریعے طیارے سے نیچے اتارا گیا۔
رات 10 بجے لینڈ کرنے والی پرواز 846 میں اسموگ سے متعلق پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کو آگاہ کر دیا گیا۔
فضائی آلودگی میں غیر معمولی خطرناک حد تک اضافے کے بعد لاہور دنیا کا آلودہ ترین شہر بن گیا بھارت سے چلنے والی اسموگ زدہ ہوائیں اس کا سبب بنیں۔
آج لاہور شہر میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی اور ایئر کوالٹی انڈیکس پہلی بار 700 کو بھی عبور کر گیا جس نے اہل لاہور کے لیے سانس لینا بھی دشوار بنا دیا ہے۔
اس حوالے سے محکمہ تحفظ ماحولیات کا کہنا ہے کہ آلودہ ہوا بھارتی دارالحکومت دہلی سے لے کر چندی گڑھ بشمولی امرتسر لاہور میں داخل ہوئی۔ امرتسر سے 7 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والے اسموگ زدہ ہوا کی وجہ سے لاہور میں فضائی آلودگی کے انڈیکس میں غیر معمولی اضافے کا باعث بنی ہے۔
محکمے کا کہنا ہے کہ لاہور کا اے کیو آئی بالخصوص حساس اور کمزور افراد کیلیے مضر صحت ہے۔ عوام باہر ورزش یا واک سے پہلے اے کیو آئی چیک کر لیں اور کھلی جگہ پر جانے سے قبل ماسک کا لازمی استعمال کریں۔
سیکریٹری محکمہ تحفظ ماحولیات راجا جہانگیر کا کہنا ہے کہ شہری گھروں کی کھڑکیاں اور دروازے بند رکھیں، بچوں کو باہر نہ کھیلنے دیں اور زیادہ اسموگ زدہ علاقوں کی جانب سفر سے گریز کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بچے اور بزرگ بالخصوص کھلی فضا میں جانے سے گریز کریں جب کہ سانس اور دل کے مریض معالج کے مشورے کے بغیر اس ماحول میں ورزش نہ کریں اور بلا ضرورت گھر سے بھی نہ نکلیں۔