25 اکتوبر 2024 کو، ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جب خوارج نے لاکی مروت کے ایک مسجد پر مغرب کی نماز کے دوران حملہ کیا۔ اس حملے کے وقت جوان کadet عارف اللہ بھی موجود تھے، جو پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں تربیت حاصل کر رہے تھے اور اپنے آبائی علاقے میں چھٹی پر تھے۔
جیسے ہی فائرنگ شروع ہوئی، عارف اللہ نے بے مثال بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے فوراً جواب دیا۔ انہوں نے بے گناہ نمازیوں کی حفاظت کرتے ہوئے اپنی جان کی قربانی دی اور شہادت کو قبول کیا۔
یہ بزدلانہ عمل عبادت کرنے والوں کے خلاف خوارج کے حقیقی نظریے کی عکاسی کرتا ہے۔ کadet عارف اللہ کا بہادرانہ عمل ہماری سیکیورٹی فورسز کے جوانوں کی قربانی اور عزم کی مثال ہے، جو ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ ان کی قربانی نہ صرف ہمت اور خود کو قربان کرنے کے جذبے کی نمائندگی کرتی ہے بلکہ ایسے جبر کے خلاف ہمارے عزم کو بھی مزید مضبوط کرتی ہے۔
قوم اس نوجوان ہیرو کی موت پر غمزدہ ہے اور امن و سکون کے دشمنوں کے خلاف متحد ہے۔
جنٹلمین کیڈٹ عارف اللہ شہید کا تعلق لکی مروت سے ہے
جی سی عارف اللہ شہید پاکستان ملٹری اکیڈمی میں زیر تربیت تھے
شہادت کے وقت جی سی عارف اللہ چھٹیاں گزارنے اپنے گھر آئے تھے
جی سی عارف اللہ شہید نے سوگواران میں والدین ،4 بھائی اور 4 بہنیں چھوڑے
جی سی عارف اللہ شہیدکے بڑے بھائی بھی پاکستان آرمی میں دفاع وطن کا فریضہ سرانجام دے رہے ہیں
جی سی عارف اللہ شہید نے نہتے ہوتے ہوئے بھی فتنتہ الخوارج کے دہشت گردوں کا گتھم گتھا لڑائی میں مقابلہ کیا