کراچی: پیپلز پارٹی سندھ نے 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کی خوشی میں 28 اکتوبر کو سندھ کے تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں بڑی ریلیاں نکالنے کا اعلان کیا ہے۔ پارٹی کے رہنما نثار کھوڑو نے اس موقع پر کہا کہ یہ ریلیاں آئینی ترمیم کی منظوری کے حق میں اور اس کے جشن کے طور پر منعقد کی جائیں گی۔
نثار کھوڑو نے مزید بتایا کہ “پیر کو کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص، شہید بے نظیرآباد، سکھر اور لاڑکانہ میں ریلیاں نکالی جائیں گی۔” انہوں نے پیپلز پارٹی کے تمام اضلاع کی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ ان ریلیوں میں بھرپور شرکت کریں۔
نثار کھوڑو نے آئینی ترمیم کی منظوری کو جمہوری قوتوں کی فتح قرار دیتے ہوئے کہا کہ “یہ غیر جمہوری سوچ رکھنے والوں کی شکست ہے۔” انہوں نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت کا بھی ذکر کیا، جن کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ “چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اب وزیراعظم بننے کے قریب ہیں۔”
نثار کھوڑو نے اس بات پر زور دیا کہ “26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری سے پارلیمنٹ مزید مضبوط ہوئی ہے اور اس سے سپریم کورٹ پر کیسز کا دباؤ کم ہوگا۔” انہوں نے یہ بھی کہا کہ ججز کی تقرری میں پارلیمنٹ کے کردار سے جوڈیشل ایکٹوزم میں کمی آئے گی۔
انہوں نے تاریخ کے ایک پہلو کی طرف بھی اشارہ کیا، جہاں ماضی میں اعلی عدلیہ نے نظریہ ضرورت کو جنم دیا اور مارشل لاؤں کو تحفظ فراہم کیا۔ “ہم چاہتے ہیں کہ اختیارات کا توازن ہو اور جوڈیشل ایکٹوزم نہیں ہونا چاہئے,” انہوں نے کہا۔
نثار کھوڑو نے آئینی ترمیم کے بعد صوبائی اسمبلی کی قرارداد سے صوبے میں بھی آئینی بینچ کے قیام کی امید ظاہر کی، جو صوبے کے آئینی مسائل کو سن سکے گی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ “اب ٹرتھ اینڈ ری کنسیلیئیشن کمیشن کا قیام بھی عمل میں آنا چاہئے,” اور کہا کہ “ملک جمہوریت کے علاوہ کسی اور نظام کا متحمل نہیں ہو سکتا۔” انہوں نے تمام جمہوری قوتوں کو جمہوریت کے تسلسل کے لئے متحد ہونے کی دعوت دی۔
آخر میں، نثار کھوڑو نے ایک غیر جمہوری سوچ رکھنے والے رہنما کا ذکر کیا، جو اب جیل سے نکلنے کے لئے رنجیدہ ہیں، اور انہیں مشورہ دیا کہ “وہ سازشوں سے دور رہیں اور جمہوری اپوزیشن کا کردار ادا کریں۔”