کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے اراکین سندھ اسمبلی نے سندھ کے تعلیمی نظام کی بہتری کے لیے ایک منفرد اقدام اٹھایا ہے۔ ہر رکن اسمبلی نے اپنے حلقے کے تین اسکولوں کو گود لینے کا فیصلہ کیا ہے، جس کا نوٹیفکیشن محکمہ تعلیم سندھ نے جاری کر دیا ہے۔
اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی نے اس اقدام کو سندھ کے تباہ حال اسکولوں کی ذمہ داری اپنے کاندھوں پر اٹھانے کے طور پر بیان کیا۔ انہوں نے کہا، “سندھ میں تعلیم کے نظام کو ٹھیک کرنے کی اشد ضرورت ہے اور ہم اس مقصد کے لیے عملی اقدامات کر رہے ہیں۔”
ایم کیو ایم پاکستان کی طرف سے یہ عزم ظاہر کیا گیا ہے کہ وہ شمولیتی سیاست کے ذریعے صوبے کے مسائل حل کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ علی خورشیدی نے مزید کہا، “اپوزیشن میں رہتے ہوئے بھی ہم سندھ کے مسائل حل کرنے کی کوششیں جاری رکھیں گے، اور یہ اقدام ایک انقلابی قدم ہے۔”
یہ اقدام صوبے کے تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کے لیے ایک مثبت پیشرفت قرار دیا جا رہا ہے، جس سے طلبہ کی تعلیم اور اسکولوں کی حالت میں بہتری کی امید ہے۔