اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مردوں کے مقابلے میں خواتین کو غربت کا سامنا زیادہ ہوتا ہے، اور دنیا میں 2 ارب خواتین ہر طرح کے سماجی تحفظ سے محروم ہیں۔
یہ رپورٹ آج 17 اکتوبر کو غربت کے خلاف منائے جانے والے عالمی دن سے دو دن قبل یو این ویمن کی جانب سے جاری کی گئی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ سماجی تحفظ کی سروسز تک رسائی میں بھی صنفی فرق اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق دنیا میں دو ارب خواتین اور لڑکیوں کو کسی بھی طرح کا کوئی سماجی تحفظ میسر نہیں ہے، اگرچہ اس ضمن میں 2015 کے بعد بہت سے ممالک میں مثبت پیش رفت بھی دیکھنے کو ملی ہے، تاہم بیش تر ترقی پذیر ممالک میں سماجی تحفظ کی سہولیات تک رسائی کے حوالے سے صنفی فرق میں اضافہ ہو رہا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ زندگی کے ہر مرحلے پر غریب افراد میں خواتین کی تعداد زیادہ ہوتی ہے، بلوغت کے بعد 30 سال تک کی عمر میں انھیں غربت کا سامنا رہنے کے خطرات اور بھی زیادہ ہوتے ہیں۔
25 تا 34 سال کی عمر میں مردوں کے مقابلے میں خواتین کے شدید غربت کا شکار ہونے کا خدشہ کہیں زیادہ ہوتا ہے، جنگوں اور موسمیاتی تبدیلی کے باعث یہ عدم مساوات مزید بڑھتی جا رہی ہے، جہاں ان مسائل کی شدت زیادہ ہے وہاں مستحکم خطوں کے مقابلے میں خواتین کے شدید غربت کا سامنا کرنے کا خدشہ 7.7 فی صد زیادہ ہوتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2022 کے بعد مہنگائی کی شرح میں اضافے کے باعث خوراک اور توانائی کی قیمتیں بڑھنے سے خواتین خاص طور پر متاثر ہوئی ہیں، 171 ممالک میں حکومتوں کی جانب سے اپنائے جانے والے سماجی تحفظ کے تقریباً 1,000 اقدامات میں سے صرف 18 فی صد ہی خواتین کے معاشی تحفظ میں معاون تھے۔
یو این ویمن کی اس رپورٹ کے مطابق دنیا میں 63 فی صد خواتین اب بھی زچگی کی مناسب طبی سہولیات کے بغیر بچوں کو جنم دیتی ہیں، زچگی کی چھٹیوں کے دوران مالی مدد نہ ملنے سے خواتین کو نہ صرف معاشی نقصان ہوتا ہے بلکہ ان کی اور نومولود بچے کی صحت و بہبود بھی متاثر ہوتی ہے اور یہ غربت نسل در نسل منتقل ہوتی رہتی ہے۔