افغانستان کی 5000 سالہ تاریخ کی حقیقت کیا ہے؟ 🚨🚨
وقت آ گیا ہے کہ تلخ تاریخی حقائق لکھے جائیں جو کہ افغانیوں کو بہت چبھیں گے لیکن قوم پرستوں کو سچ بتانا ضروری ہے تاکہ جہالت نا پھیلائیں۔
میں یہاں صرف 2500 سالوں کی تاریخ لکھ رہا ہوں کہ افغانی “جنگجو” پچھلے 2500 سال کس کس کے غلام رہے!
1۔ سال 600 سے 400 قبل مسیح: اشمیند سلطنت
ان دو سو سالوں میں افغانستان پر ایرانی اشمیند سلطنت کی حکومت رہی۔
2۔ سال 330 قبل مسیح: سکندر اعظم
سکندر اعظم نے یونان سے آکر پورے افغانستان پر قبضہ کیا
3۔ سال 400 سے 300 قبل مسیح : سیلوسی سلطنت
اس عرصہ کے دوران یونانیوں کا افغانستان پر قبضہ رہا
4۔ سال 300 سے 200 قبل مسیح : موریہ سلطنت
یہ سو سال افغانستان پر ہندوستان کی موریہ سلطنت کا قبضہ رہا
5۔ سال 200 قبل مسیح : گریکو بیکٹرین سلطنت
یہ سو سال افغانستان پر واپس یونانیوں کا قبضہ رہا
6۔ سال 100 قبل مسیح: کوشان سلطنت
وسطی ایشیا سے آنے والی کوشان سلطنت نے افغانستان پر قبضہ کیا
7۔ سال 300 سے 700 صدی: سسانید سلطنت
افغانستان پر ایرانی سسانید سلطنت کا 300 سال قبضہ رہا
8۔ سال 400 سے 600 – ہیفالی سلطنت
یہ وسطی ایشیا کے قبائلی لوگ تھے جو سسانید سلطنت کے دوران افغانستان پر قابض ہوتے رہے
9۔ سال 700 سے 800 – عرب خلافت
اس پر ہم کچھ نہیں کہتے کیونکہ اسلام آیا تھا اور افغانستان عرب خلافت کا حصہ رہا
10۔ 1300 سے 1400 – منگول سلطنت
منگولوں نے 13 ویں صدی میں افغانستان پر قبضہ کر لیا جو کہ سو سال بلخ اور حیرات رہا
11۔ سال 1400 سے 1500 – تیموری سلطنت
یہ سو سال افغانستان پر تیموری سلطنت حکمران رہی، وہ بھی منگول تھے۔
12۔ سال 1600 سے 1800 – سفاوید سلطنت
یہ دو سو سال افغانستان پر ایران کا قبضہ رہا
13۔ سال 1600 سے 1800 – مغل سلطنت
مغل بادشاہ وسطی ایشیا سے آئے اور افغانستان کا بڑا حصہ سفاوید کے ساتھ انکے قبضہ میں رہا
14۔ سال 1839 سے 1842 – انگریز سلطنت
اس عرصہ کے دوران انگریزوں نے 25 فیصد افغانستان پر قبضہ کرکے کٹھ پتلی حکومت قائم کی
15۔ سال 1878 سے 1880 – انگریز سلطنت
اس دفعہ انگریزوں نے افغانستان کی خارجہ پالیسی پر کنٹرول سنبھال لیا
16۔ سال 1979 سے 1989 – روسی سلطنت
روسیوں نے دس سال حکمرانی کی لیکن اس دفعہ پاکستان نے انکو بچایا
17۔ سال 2001 سے 2020 – امریکہ
امریکہ نے افغانستان پر 20 سال قبضہ جمائے رکھا، جس میں دوبارہ پاکستان نے انکے طالبان کو پناہ دی اور بچائے رکھا، جس سے یہ نکلے۔
یہ افغانستان کی صرف 2500 سالہ تاریخ ہے۔ اسکا مطلب یہ نہیں کہ پاکستان میں رہنے والوں پر بار بار بیرونی طاقتوں نے قبضہ نہیں کیا، بالکل ہم پر بھی انگریزوں نے 200 سال حکمرانی کی لیکن ہم افغانیوں کی طرح بڑھکیں نہیں مارتے۔
انکو مطالعہ پاکستان کا احسان ماننا چاہئے جو انکو جنگجو قوم اور سلطنتوں کا قبرستان بول کر عزت دیتی رہی لیکن انہوں نے یہ بات دماغ پر واقعی چڑھا لی ہے۔
آخر میں ایک بات،
“اگر اسلام نا ہوتا تو افغانستان ہی نا ہوتا”
انکی اپنی کوئی شناخت اسلام سے پہلے موجود ہی نہیں تھی۔