ہوبا (Hoba) میٹیورائٹ، جو افریقہ کے ملک نمیبیا میں ایک کسان نے حادثاتی طور پر دریافت کیا، دنیا کا سب سے بڑا شہاب ثاقب ہے۔ اس کا وزن حیران کن طور پر 60 ٹن ہے، اور یہ زمین پر پایا جانے والا سب سے بڑا قدرتی لوہے کا ٹکڑا بھی ہے۔ اندازہ لگایا جاتا ہے کہ یہ تقریباً 80,000 سال پہلے زمین سے ٹکرایا تھا۔ اس شہاب ثاقب کا سب سے حیران کن پہلو یہ ہے کہ اپنی بے پناہ جسامت کے باوجود اس نے زمین پر کوئی اثر گڑھا (crater) نہیں چھوڑا۔
ہوبا میٹیورائٹ زمین پر دریافت ہونے والے سب سے بڑے اور وزنی شہاب ثاقبوں میں سے ایک ہے۔ عام طور پر جب کوئی بڑا میٹیورائٹ زمین سے ٹکراتا ہے تو اس کی ٹکر سے زمین میں ایک گڑھا بنتا ہے، جسے ہم “امپیکٹ کریٹر” کہتے ہیں۔ لیکن ہوبا میٹیورائٹ نے اپنی جسامت اور وزن کے باوجود کوئی ایسا گڑھا نہیں بنایا، جو سائنسدانوں کے لیے ایک حیران کن بات ہے۔ اس کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ یہ زمین کی فضا میں کافی رفتار کھو چکا تھا اور پھر آہستہ آہستہ زمین پر گرا، یا پھر اس کی سطح زمین کے ساتھ ٹکراؤ کا زاویہ مخصوص تھا جس کی وجہ سے کوئی گڑھا نہیں بنا۔