چار 4 سال بعد پھر ملتے ہیں۔۔۔۔۔۔!!!
امریکہ کے خلائی جہاز نے زمین کو خیرباد کہہ دی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق مشتری کے ٹوٹل 95 چاند دریافت ہو چکے ہیں ان میں ایک یوروپا نامی چاند بھی ہے ناسا سائنسدانوں کا خیال ہے کہ یوروپا کی سطح کے نیچے ایک عظیم سمندر ہے اسکے سطح کا درجہ حرارت 160- ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔ وائجر ون اور گیلیلیو نامی “اسپیس کرافٹس” نے یوروپا کو بہت قریب سے سٹڈی کیا،،،،،،،،، اور اس کی صاف اور واضح تصاویر لیں۔انہوں نے chaos terrain دیکھی۔ یہ وہ لکیریں ہیں،،،،،،،،،جو یوروپا کی سطح پر موجود ہیں سائنسدانوں کا خیال ہے کہ دراصل کسی وقت یہاں برف ہوا کرتا تھا۔ نیز یہ اندازہ بھی لگایا گیا ہے،،،،،،،، کہ یوروپا کا کرسٹ 10 سے 30 کلومیٹر موٹا ہے،،، اور ہوسکتا ہے کہ 50 کلومیٹر نیچے کوئی مائع سمندر ہو۔
یوروپا کے سمندر کا حجم ہمارے سمندر کا 3 گنا ہے،،،،،، یعنی زمین پر پانیوں کا جو ذخیرہ موجود ہے۔۔۔۔۔۔ اس سے تین گنا زیادہ۔۔ جو واقعی حیران کر دینے والی بات ہے اور ساتھ میں یہ اندازہ بھی لگایا گیا ہے،،،،،، کہ بعض جگہوں پر کرسٹ کی لمبائی صرف 200 کلومیٹر تک ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اس کا مطلب ہے کہ مستقبل میں یوروپا کی سطح پر ڈریلنگ بھی کی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ 2012ء میں ہبل ٹیلیسکوپ نے یوروپا کی کچھ تصاویر لی تھیں۔۔۔۔۔۔جن میں یوروپا کی سطح سے آبی بخارات کے اخراج کے اثار بھی پائے گئے تھے جس کی لمبائی 200 کلومیٹر کے برابر تھی۔۔ جو اس بات کا ثبوت ہے کہ اس کی سطح کے نیچے ضرور کوئی سمندر موجود ہے،، یوروپا کا کرہ ہوائی ہمارے کرہ ہوائی کی بنسبت بہت پتلا ہےجو زیادہ تر مالیکیولز آکسیجن پر مشتمل ہے۔۔۔۔۔۔۔یعنی یہ ساخت میں زمینی کرہ ہوائی جیسا نہیں،،،،،، بل کہ یہ آیونایزڈ ہے جو کہ یورپا کی سطح سے پانی کی “بخارات” کی اخراج کے دوران مشتری کے “میگنٹیوسفیر” سے نکلنے والے ذرات میں سے گزر کر اسکو ہائیڈروجن اور آکسیجن میں تقسیم کرتے ہیں۔
یہ خلائی جہاز 4 سال بعد مشتری سیارے تک پہنچنے کےلیے 2.9 بلین کلو میٹر کا سفر طے کرے گا۔ یاد رہے کہ مشتری ہم سے 686 ملین کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے اس جہاز کا نام یوروپا کلپر ہے اور یہ اپریل 2030ء میں مشتری سیارے تک پہنچے گا۔ ناسا سائنس دانوں کا کہنا ہے،، کہ یہ خلائی جہاز مشتری کے گرد چکر لگائے گا، اور یوروپا کے قریب 49 فلائی بائیس کرے گا۔۔ اسکے علاؤہ یوروپا کے قریب خطرناک ریڈی ایشن زون میں ایک دن سے بھی کم وقت گزارے گا کیوں کہ وہ علاقہ انتہائی خطرناک ہے۔۔۔۔۔۔۔ یہ جہاز یوروپا کی مکمل تفصیل ہمارے ساتھ شئیر کرے گا اس جہاز کے اندر ایک جار میں 28 لاکھ لوگوں کے نام بھی لکھے ہوئے ہیں،،، اور ان 28 لاکھ لوگوں کے ناموں میں میرا بھی نام شامل ہے۔
جو مسلسل چار سال تک خلا میں محو سفر رہے گا۔۔۔اور اس جہاز کے ساتھ کچھ ایسے انتہائی خطر ناک علاقوں کی سیر کرے گا،،، جو ہم سوچ بھی نہیں سکتے کیونکہ مشتری سولر سسٹم کا واحد ایسا سیارہ ہے،،،،،،،، جس میں 1000 زمینیں سماسکتی ہیں،،،،،،،، سیارہ مشتری مکمل گیس سے بنا ہوا ہے مذکورہ جہاز مشتری کے گرد بھی چکر لگائے گا،،، اس کے بعد یوروپا کی سطح کا تفصیلی جائزہ لے گا۔ یہ پندرہ منٹ پہلے لانچ ہوا اور اپنی منزل کی طرف روانہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!!