اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ پاکستان میں آن لائن اور ڈیجیٹل مالی لین دین کے رجحان میں اضافہ ہوگیا ہے۔
اسٹیٹ بینک نے مالی سال 2024 کا سالانہ نظام ِادائیگی کا جائزہ جاری کردیا جس کے مطابق ڈیجیٹل ذرائع کی بڑھتی ہوئی دستیابی سے ڈیجیٹل ادائیگیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
مالی سال 2024 میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کا حصہ مالی سال 23 کے مقابلے میں 8 فیصد بڑھ کر 84 فیصد ہوگیا،ریٹیل ڈیجیٹل ادائیگیوں میں تقریبا 35 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز کی مالیت 403 ٹریلین سے بڑھ کر 547 ٹریلین روپے ہوگئی۔
صارفین کی بڑھتی تعداد، موبائل بینکاری ایپس، انٹرنیٹ بینکاری اور موبائل والٹس سے ڈیجیٹل ادائیگیوں کو تقویت ملی، اسٹیٹ بینک کے جائزے کے مطابق مالی سال 2024 کے دوران ای والٹس استعمال کرنے والوں کی تعداد میں 85 فیصد سالانہ نمایاں اضافہ ہوا۔
موبائل بینکاری ایپ استعمال کرنے والوں کی تعداد میں 16 فیصد اورانٹرنیٹ بینکاری صارفین کی تعداد میں 25 فیصد اضافہ ہوا جبکہ موبائل ایپس اور انٹرنیٹ بینکاری پورٹلز کی بدولت ٹرانزیکشنز میں 62 فیصد اضافہ ہوا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق موبائل ایپس اور انٹرنیٹ بینکاری کی مالیت 74 فیصد اضافے سے 70 ٹریلین روپے ہوگئی، ای کامرس کی 87 فیصد ادائیگیاں اب بینک اکاؤنٹس یا ڈیجیٹل والٹ سے ہورہی ہیں۔مجموعی 31 کروڑ ادائیگیاں ای کامرس سے ہوئیں جن کی مالیت 406 ارب روپے رہی۔