کراچی: شہر کی پانی کی فراہمی میں خلل کے باعث شہریوں میں بے چینی بڑھ گئی ہے۔ واٹر مافیا کی جانب سے پانی کی چوری کا سلسلہ جاری ہے، جس میں بااثر افراد اور واٹر کارپوریشن کے افسران کی مبینہ ملی بھگت سامنے آ رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق، این ای کے اولڈ فلٹر پلانٹ کے قریب مافیا نے 48 انچ کی مین لائن توڑ دی ہے۔ ٹینکرز بھرنے کے لیے لائن کو توڑ کر چار انچ کے پائپ لگائے گئے ہیں، جس سے پانی چوری کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ، مافیا نے مین سپلائی لائن کو ایک درجن سے زائد جگہوں پر توڑا ہے۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں کئی معروف افراد، جن میں یوسف بھٹو، شاہجہاں اور نادر بروہی شامل ہیں، ملوث ہیں۔ واٹر کارپوریشن کے افسران، بشمول ایکسیئن عزیز، سب انجینئر فرقان اور اے ای ای شکیل، پر بھی چوری میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔
اینٹی تھیفٹ سیل کے سربراہ محمد دلاور کی کارکردگی پر بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں، کیونکہ ان کی قیادت میں کوئی بڑی کارروائی دیکھنے میں نہیں آئی۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ واٹر کارپوریشن کی کاغذی کارروائیاں اور افسران کی خاموشی اس مسئلے کو مزید بگاڑ رہی ہیں۔
میٹرو ون نیوز نے ٹینکرز مافیا اور پولیس کی بھتہ خوری کی ویڈیوز بھی حاصل کی ہیں، جو اس صورتحال کی سنگینی کو مزید اجاگر کرتی ہیں۔ شہریوں میں بے چینی اور مایوسی بڑھ رہی ہے، اور ان کا مطالبہ ہے کہ حکومت فوری اقدامات کرے تاکہ پانی کی چوری روکنے کے ساتھ ساتھ ان کی مشکلات کا حل نکالا جا سکے۔