برطانیہ نے 142 سال تک کوئلے (Fossil Fuel) سے بجلی بنانے کے بعد کول پاور پلانٹس سے بجلی کی پیداوار بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
برطانوی وزیر پاور مائیکل شینک کا کہنا تھا کہ ریٹ کلف میں ملک کے آخری کول پاور اسٹیشن نے پیر کے روز اپنا آپریشن بند کردیا ہے اس اہم فیصلے سے ہم نے ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے برطانیہ کے عزم کے حصول میں ایک اہم سنگ میل عبور کرلیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئلہ سب سے زیادہ گرین ہاؤس گیس پیدا کرنے والا خطرناک فوسل فیول تھا، برطانیہ کوئلے سے بجلی پیدا کرنے والا پہلا ملک تھا اور برطانیہ ہی کل کوئلے سے بجلی کی پیداوار ترک کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن جائے گا۔
واضح رہے کہ دنیا کا سب سے پہلا کول پاور اسٹیشن نامور مؤجد تھامس ایڈیسن نے 1882 میں لندن میں قائم کیا تھا، جس کے بعد 20 ویں صدی تک برطانیہ کی سو فیصد بجلی کوئلے سے ہی پیدا کی جاتی رہی۔
برطانیہ میں 1990 کی دہائی سے بجلی کی پیداوار کیلئے کوئلے کی جگہ گیس کا استعمال عمل میں آیا تاہم کول پاور پھر بھی بنیادی حیثیت کا حامل رہا کیونکہ 2012 تک بھی برطانیہ میں 39 فیصد بجلی کول پاور اسٹیشنز ہی پیدا کرتے رہے۔