اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے گاڑیاں خریدنے پر سندھ حکومت کا موقف جاری
اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے آخری گاڑیاں 2010-2012 میں خریدی گئی تھیں۔
پرانی گاڑیاں 0.8 ملین کلومیٹر کا فاصلہ طے کر چکی ہیں اور اب ناقابل استعمال ہیں۔
افسران اپنی ذاتی یا کرائے کی گاڑیاں استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔
نئی گاڑیاں خریدنے سے مرمت کے اخراجات میں کمی آئے گی۔
سندھ حکومت کی گاڑیاں لگژری نہیں بلکہ آپریشنل ہوں گی۔
پرانی اور ناقابل مرمت گاڑیاں نیلام کی جائیں گی۔
غیر قانونی قبضے میں لی گئی گاڑیوں کو واپس لینے کی کارروائی جاری۔
دیگر صوبوں نے بھی اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے ڈبل کیبن گاڑیاں خریدی ہیں۔
فیلڈ افسران کے لیے گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ ضروری اور عملی قدم ہے۔
اسسٹنٹ کمشنرز کو بہتر سہولیات دے کر عوامی خدمت میں بہتری لائی جائے گی۔
اس فیصلے کو شاہانہ انداز میں پیش کرنا گمراہی ہے، حکومت عوامی خدمت پر سمجھوتہ نہیں کرے گی۔