اسلام آباد: سربراہ بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) اختر مینگل نے قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ واپسی لینے کے معاملے پر اپوزیشن اتحاد سے وقت مانگ لیا۔
محمود اچکزئی کی قیادت میں اپوزیشن اتحاد نے اختر مینگل سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور انہیں قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ واپس لینے کا مشورہ دیا۔
اتحاد میں اسد قیصر، لطیف کھوسہ، اخونزادہ حسین یوسفزئی اور رؤف حسن شامل تھے جبکہ ناصر شیرازی، مولانا شجاع الملک بھی ملاقات میں موجود رہے۔
اپوزیشن اتحاد نے اختر مینگل کو آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شمولیت کی دعوت دی اور اس متعلق اعتماد میں بھی لیا۔
ملاقات ختم ہونے کے بعد سربراہ بی این پی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اپوزیشن اتحاد نے اے پی سی سے متعلق گفتگو کی، اپوزیشن سے ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں۔
اکتر مینگل نے کہا کہ بلوچستان کی صورتحال کشیدہ ہے، ملکی صورتحال کے پیش نظر سنجیدہ فیصلے کرنے ہوں گے۔
دوسری جانب ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ اختر مینگل نے استعفیٰ واپسی کے معاملے پر مشاورت کیلیے وقت مانگ لیا جبکہ وہ اے پی سی میں شرکت اور قیادت کرنے کو بھی تیار ہیں۔
ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران اختر مینگل نے اپوزیشن کو یقین دہانی کروائی کہ وہ ساتھ چلیں گے۔