قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کی جانب سے 125 کروڑ روپے پرائم زون اسکینڈل میں بڑی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔
125 کروڑ پرائم زون اسکینڈل کے سلسلے میں کارروائی کے دوران دو اہم ملزمان ندیم انور اور فہیم انجم کو گرفتار کیا گیا جو ایل پی جی بزنس میں سرمایہ کاری کے نام پر دھوکا دہی میں ملوث ہیں۔
نیب لاہور کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا کہ ملزمان نے سوشل میڈیا پر مہم چلائی اور متاثرین سے رقوم اکھٹی کیں، ڈی جی نیب لاہور امجد مجید اولکھ نے کریک ڈاؤن کے احکامات جاری کیے تھے۔
اعلامیے کے مطابق پرائم زون انتظامیہ کے خلاف 1800 سے زائد شکایات موصول ہو چکی ہیں، ملزمان ماہانہ بھاری منافع کا لالچ دے کر خطیر رقوم بٹورتے رہے، اس سے قبل 2 ملزمان مفتی رضوان اور شہزاد احمد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
نیب نے پلی بارگیننگ کے ذریعے اربوں روپے جمع کیے
نیب نے جنوری تا جولائی 2024 قومی خزانے میں 7 ارب 8 کروڑ 99 لاکھ 98035 روپے جمع کروائے۔
2 ارب 13 کروڑ 3 لاکھ 41 ہزار 48 روپے وفاقی حکومت کو دیے گئے جبکہ 13 کروڑ 66 لاکھ 11 ہزار 951 روپے پنجاب حکومت کے حوالے کیے گئے۔
1 کروڑ 34 لاکھ 27 ہزار 572 روپے خیبر پختونخوا حکومت جبکہ 25 کروڑ 98 لاکھ 51 ہزار 92 روپے سندھ حکومت کو جمع کروائے گئے۔
ترجمان نیب نے بتایا تھا کہ پلی بارگیننگ کے 5 لاکھ روپے بلوچستان حکومت کے سپرد کیے گئے، مختلف محکمہ جات و مالیاتی اداروں میں 4 کروڑ 35 لاکھ 97325 روپے جمع کروائے گئے، فراڈ اور دھوکہ دہی کے 21760 متاثرین کو 4 ارب 50 کروڑ 56 لاکھ سے زائد واپس دلائے گئے۔