Light
Dark

سندھ پولیس را پر بھاری

کے- پی- او پر حملہ پوری سندھ کی پولیس کا دہلا دینے والا سانحہ ہے۔ جس کے بعد ایک عرصے تک عوام میں اسکا خوف اور دہشت بیٹھی رہی۔ 2023 کا یہ جمعہ ایک عام دن کی طرح ہی تھا، ہر کوئی اپنے کام میں مشغول اپنی طرف بڑھتے ہوئے طوفان سے بےخبر تھا۔ سفاکی کا یہ عالم تھا کے اس حملے میں دشمن نے نا عام عوام کا سوچا اور نا ہی پولیس افسران کا اور کراچی پولیس ہیڈکواٹر پر ہلا بول دیا۔ جس کے نتیجے میں تین پولیس افسران اور ایک شہری شہید ہوئے، 18 لوگ اس حملے میں زخمی ہوئے۔ یہ حملہ نہایت منصوبہ بندی کے ساتھ ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں نے انجام دیا، جس میں خودکش جیکٹوں اور گرینیڈز کا استعمال کیا گیا تھا۔

را نے پاکستانی پولیس کے خلاف ایک بڑی سازش کی۔ جسکا مقابلا سندھ پولیس نے بہت ہی دیدہ دلیری سے کیا، را نےپاکستان پولیس کی ساخت کو کمزور ثابت کرنے کی بہت کوشش کی جسکا ہمارے نوجوانوں نے بہت ہی زبردست طریقے سے را کو کرارا جواب دے کر بھارت کا منہ بند کر دیا۔ اور بھارت کی ایجنسی راکے خواب کو چکنا چور کر دیا۔

اس سانحے کے بعد اعلی سطح کے حکام بشمول خود چیف آف آرمی اسٹاف نے اس سانحے کا از سر نو نوٹس لیا، اور سکیورٹی کی کمزوریوں کی اور کوتاہئیوں کی تحقیقات شروع کروائی۔

اس سانحے کے بعد پاکستان کی فلم انڈسٹری میں ایک اور فلم نے جنم لیا، جس میں ان تمام پولیس افسران اور لوگوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ اس سانحے میں جتنے بھی افسران شہید اور زخمی ہوئے انکی قربانی کسی طور بھی بھلائی نہیں جا سکتی، اور اسی کی یاد میی

7th Hour In a Cantonment

کی عکس بندی کی گئی۔ اس فلم کی ہدایت

کاری ظفر زیدی نے کی جبکہ یاور رضا چاولہ نے اس فلم کو پروڈیوس کیا، فلم بنانے کا مقصد اُن ٖافسران کو خراج تحسین پیش کرنا تھا جنہوں نے اپنا جان کی قربانی دی۔ فلم میں جزبات، احساسات اور حقیقت کا امتزاج نے دیکھنے والوں کو اشک بار کر دیا، دیکھنے والوں کو احساس ہوا جیسے وہ سب اس حملے کا باقائدہ حصہ ہو اور یہ سب اُنکی آنکھوں کے سامنے ہو رہا ہو۔

فلم میں دکھایا گیا ایک خاص منظر، ایک والد اور بیٹے کی ویڈیو کال کا ہے، جو اس حملے کے دوران پیش آنے والے حقیقی واقعات کی عکاسی کرتا ہے۔ اس جذباتی منظر کے ذریعے فلم بینوں کو یہ باور کرایا گیا ہے کہ دہشت گردی کا اثر صرف سکیورٹی فورسز پر نہیں، بلکہ ان کے خاندانوں پر بھی ہوتا ہے۔

“7th Hour In a Cantonment” نہ صرف پاکستانی سنیما میں ایک نیا معیار قائم کرتی ہے بلکہ دہشت گردی کی حقیقت اور اس کے اثرات کو لوگوں کے دلوں میں اتارتی ہے۔ یہ فلم ان لوگوں کی کہانی سناتی ہے جو اپنی زندگیاں قربان کرتے ہیں تاکہ دوسروں کی زندگیاں محفوظ رہ سکیں۔

اس فلم کے زریعے بتایا گیا ہے کے اصلی زندگی میں قربانی اور ہیرو بننے کا مقصد کیا ہوتا ہے، اور اصلی ہیرو کون ہوتا ہ