2023
کی جمعے کی شب کراچی پولیس افسران پر بہت بھاری بن کر اُتری، جب ہر کوئی نماز کی تیاری میں مشغول تھا اس وقت ٹی ٹی پی نے کراچی پولیس کو ایسا زخم دیا جس کی بھر پائی ممکن نہیں ٹی ٹی پی نے کے پی او پر یہ حملا را کی ترجمانی میں کیا۔ جس کا بھر پور جواب کراچی پولیس نے دیا، اور را کی یہ سازش نا کام بنا دی، مگر اس حملے میں جو ہمارا نقصان ہوا وہ نا قابل تلافی ہے۔ اس حادثہ میں کراچی پولیس کے تین افسران شہید ہوئے اور ایک شہری بھی اس کے لپیٹے میں آیا جب کے 18 افراد زخمی ہوئے۔ حملا آوروں نے نماز کے وقت جب سکیورٹی ہلکی تھی اس وقت کے پی او کو نشانہ بنایا۔
سانحے کے بعد فوجی اور رینجرز نے علاقے میں تحقیقات کو اور علاقے کو محفوظ بنانے میں اپنا ایک اہم کردار ادا کیا۔ سانحے کی عکاسی یاور چاولہ کی پروڈکشن میں بننے والی فلم
میں کی گئی ،7 th Hour in a Cantonment”
اس فلم کے زریعے اس دن کی تکالیف، جزبات اور احساسات کو بیان کرنے کی کوشش کی گئی اور اُن تمام لوگوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا، کراچی پولیس کے اس نقصان کو بھرا تو نہیں جا سکتا مگر اُنکی اس قربانی کو بھلایا بھی نہیں جا سکتا، اسی کی یادگار میں ظفر زیدی کی ہدایتکاری اور یاور چاولہ کی پروڈکشن میں فلم کی عکس بندی کی گئی۔
فلم کے سب سے دل دہلا دینے والے مناظر میں سے ایک منظر ایک والد اور بیٹے کے درمیان ویڈیو کال کا ہے، جو اس حملے سے متعلق حقیقی واقعات کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ منظر ان خاندانوں کے دکھ اور بے بسی کو واضح طور پر پیش کرتا ہے جو اس حملے سے متاثر ہوئے، اور ناظرین کو موجودہ دہشت گردی کی تلخ حقیقت سے روبرو کراتا ہے۔
زیدی کی ہدایت کاری اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ یہ منظر محض ڈرامائی اثرات کے لیے نہیں بلکہ ایک طاقتور کہانی سنانے کے لیے ہے۔ والد اور بیٹے کے درمیان یہ قریبی لمحہ ارد گرد کے تشدد سے واضح طور پر مختلف ہے، جس سے حملے کے ذاتی نقصان کو اجاگر کیا گیا ہے۔ جیسے جیسے بیٹا کال کے دوران اپنے والد کی المناک قسمت کا مشاہدہ کرتا ہے، فلم ایک گہرے نقصان کے احساس کو قید کر لیتی ہے جو ناظرین کے دلوں کو چھو جاتا ہے۔
اس فلم کے زریعے عوام کو دہشت گردی سے پیدا ہونے والے منفی اثرات کا ایک منظردکھایا گیا ہے، اور بعد تک اس کے اثرات کس طرح مرتب ہوتے یہ بتایا گیا، اور انسانی زندگیاں کس طرح اس چیلنج کا سامنا کرتی ہیں اس کی ترغیب دی گئی۔
7th hour in a cantonment” اس کی صلاحیت کی ایک علامت کے طور پر کھڑی ہے۔
یہ روایتی ایکشن صنف سے بالاتر ہے، انسانی روح کی لچک اور ان لوگوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے والی ایک متاثر کن کہانی پیش کرتی ہے جو حفاظت کرتے ہیں اور خدمت کرتے ہیں۔ یہ فلم نہ صرف تفریح فراہم کرتی ہے بلکہ تعلیم اور تحریک بھی دیتی ہے، ناظرین کو اپنے پیاروں کے ساتھ گزرے ہوئے لمحات کی قدر کرنے اور تشدد کے خلاف یکجہتی کے لیے کھڑے ہونے کی ترغیب دیتی ہے۔
7th hour in a cantonment
حقیقی زندگی کے سانحے اور فنکارانہ اظہار کو یکجا کرتی ہے۔ فلم کی عکاسی اور اس کی جذباتی گہرائی دہشت گردی کی قیمت اور انسانی روح کی پائیداری پر ایک بامعنی غور و فکر فراہم کرتی ہے۔ اپنی شاندار کہانی سنانے کے ذریعے، یہ فلم نہ صرف ماضی کی یاد دہانی ہے بلکہ مستقبل کے لیے بھی امید کی ایک کرن ہے، جہاں بہادری اور لچک اپنی روشنی بکھیرتی رہے گی۔