خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع کی سیاست میں فعال کردار کے حامل سیاسی خاندان کی بااثر سیاسی خاتون آسیہ جہانگیر نے پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرین باضابطہ طور پر چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
سابق صوبائی وزیر کا کہنا ہے کہ پارٹی میں قائدین اور کارکنوں کی رائے کا احترام نہیں کیا جاتا پارٹی کو جنرل سیکرٹری نے ہائی جیک کیا ہوا ہے ۔
ہم نے بطور خاتون رہنما کے طور پر مرکزی چیئرمین سابق وزیر اعلیٰ محمود خان کے ساتھ کام کیا ہے جوکہ سیاسی طور پر ایک بہترین لیڈر ثابت ہوئے ہیں لیکن مرکزی کور کمیٹی اور صوبائی قیادت کو سائیڈ لائن کرنے کی وجہ سے پارٹی کے ساتھ مزید نہیں چل سکتے۔
ہم نے عوامی خدمت کی خاطر نئی سیاسی جماعت پی ٹی آئی پارلیمنٹرین میں باقاعدہ طور پر پرویز خٹک کی موجودگی میں شمولیت اختیارکی تھی لیکن پارلیمنٹرین میں مشاورتی عمل نہ ہونے اور کور کمیٹی و کارکنوں کے رائے کو اہمیت نہ دینے کی پاداش میں پارٹی کو خیر باد کہہ رہی ہو ں۔
سابق صوبائی وزیر کی جانب سے پارٹی قیادت کو استعفیٰ ارسال کرنے کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی وصوبائی قیادت نے اپنی جماعتوں میں شمولیت کیلئے رابطوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔