پارلیمنٹ ہاؤس کے ملازمین کے لیے بنائی گئی کنٹین کی حالت زار، قومی اسمبلی کے بہتری کے احکامات وفاقی ترقیاتی ادارے سی ڈی اے نے ہوا میں اڑا دیے۔
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے سی ڈی اے کو کنٹین کی حالت بہتر بنانے کے لیے تین خطوط لکھے گئے مگر وفاقی ترقیاتی ادارے نے کسی بھی خط کو خاطر میں نہیں لایا۔
کنٹین میں صفائی کے نامناسب انتظامات ہیں، بیٹھنے کے لیے رکھا گیا فرنیچر بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔ کنٹین کا فرش بھی جگہ جگہ سے ٹوٹ چکا ہے جبکہ لائٹ کا بھی مناسب انتظام نہیں۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے پارکنگ ایریا میں قائم کنٹین پارلیمنٹ کے ملازمین، پولیس، اراکین پارلیمنٹ کے ڈرائیورز و سیکیورٹی اہلکار سمیت ملازمین کے مہمانوں کے لیے بنائی گئی تھی۔
قومی اسمبلی کے خطوط کے مطابق پارلیمنٹ کی کنٹین کی حالت زبوں حالی کا شکار ہے۔ قومی اسمبلی نے سی ڈی اے کو فرنیچر، واٹر کولر اور پنکھے نصب کرنے کی ہدایت کی تھی۔
خطوط میں سی ڈی اے کو ٹوٹے فرش کو ٹھیک کرنے اور چھت کی مرمت کی بھی ہدایت کی گئی تھی۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے تینوں خطوط پر سی ڈی اے تاحال عمل نہیں کر سکا۔