Light
Dark

ارنسٹو ”چی” گویرا……جدید انقلاب کاعلمبردار

آج 14جون 1928 کا عیسوی سال ہے،کیوبا کے جنگلات پر سورج سارا دن طلوع رہ کرافق میں ڈوب گیاہے اور ڈوبتے ڈوبتے شفق کی لالی سے آسمان کوسرخ رنگ کرگیا ہے۔لاطینی امریکہ کے ملک ارجنٹائن میں ارنسٹو گویرا لنچ اور سیلیا ڈی لا سرنا وائی لوسا کے ہاں پہلے بچے نے آنکھ کھولی ہے، ابھی اس کے بعد چار اوربچے دنیا میں آنے والے ہیں۔

ارنسٹو گویرا لنچ کا خاندان آزادی سے پہلے کے تارکین وطن کے اعلیٰ طبقے کے ارجنٹائنی خاندان میں سے ایک ہے جن کاحسب نسب ہسپانوی، باسکی اور آئرش ہے۔اورآج ارنسٹو گویرا کوایک لیجنڈکو آسمان سے زمین پر لانے کا افتخار حاصل ہوا ہے یعنی ارنسٹو ”چی” گویراجو ایک جنگجو، عظیم شاعر، خواب ِ آزادی کا دیدہ ء بینا، انصاف اور مساوات کے لیے اپنے غیر متزلزل جذبے کے لئے معروف اور عظیم ترین انقلابی کی شکل میں دنیا کی امامت کرنے والا ہے۔

ارنسٹو ”چی” گویرا ارجنٹائن کے ایک مارکسی انقلابی، طبیب، مصنف، گوریلا رہنما، سفارت کار، اور فوجی نظریہ ساز تھے۔ کیوبا کے انقلاب کی ایک انتہائی قدآور شخصیت جس کے اندازِ بیا ن نے بڑے بڑے خطیبوں کے ناطقے بند کردیئے۔جس کی منفرد تصویرآج تک دنیا بھر میں ہر جگہ بے کس وبے بس انسانیت کی محرومیوں کے لئے سب سے زیادہ موثر ذریعہء اظہار سمجھی جاتی ہے جو ایشیاسے لے کر یورپ او ر افریقہ تک آزادی وحریت کی ثقافتی علامت بن چکی ہے۔

دراصل چی کے انسانیت کے لئے اس دردِ دل کی ابتداء اس وقت ہوئی تھی جب وہ میڈیکل کے ایک نوجوان طالب علم کے طور پر پورے جنوبی امریکہ کے دورے پر تھے اور غربت، بھوک اور بیماری کے خوفناک اژدھام کو دیکھ کر خوفزدہ ہو گئے تھے۔اور پھرسرمایہ دارانہ استحصال کو ختم کرنے اورگوئٹے مالامیں سماجی اصلاحات میں چی گویرا کی شمولیت آپ کے سیاسی نظریے کے استحکام کا باعث بنی۔

بعد میں گویرا نے کیوبا کے فیڈل کاسترو سے ملاقات کی اور ان کی تحریک میں شمولیت اختیار کی،گویرا جلد ہی باغیوں میں نمایاں ہوگئے، اور آپ نے دو سالہ گوریلا مہم میں بھرپور کردار ادا کیا۔بعد ازاں کیوبا کے انقلاب کے بعد گویرا نے نئی حکومت میں انتہائی کلیدی کردار ادا کیا۔چی گویرا سامراجیت، نوآبادیاتی نظام اور اجارہ داری و سرمایہ داری کو باہم ایک ہی گردانتے تھے اور اورآپ کی جنگ بیک وقت ان تمام نظاموں کے ساتھ تھی۔

درحقیقت چی نے جس طرح کیوباکے انقلاب کی قیادت کی انقلاب کے دوران اور بعد میں چی گویراکی شخصیت امید اور آزادی کا مترادف بن گئی۔تاریکی کی قوتوں نے اس شعلہ ء انقلاب کو بجھانے کی کوشش کی، لیکن چی گویرا کی روح یکجا رہی اور چی کی میراث شمع آزادی کے پروانوں کے لئے ہمیشہ ہمیش تاریخ کی تاریخوں میں نقش رہے گی۔8 اکتوبر 1967 کو ارجنٹائن کے اس عظیم مارکسی انقلابی چی گویرا کو سی آئی اے کی مدد سے بولیوین فوج نے ایک کھائی کیوبراڈا ڈیل چورو میں جا پکڑااور چی کی اس گرفتاری نے انقلاب کی حقیقی صورت تبدیل کرکے رکھ دی اور جنوبی امریکہ میں براعظمی انقلاب برپا کرنے کی مہم تقریبا ًختم ہو گئی۔ چی گویرا کوایک روز کے لئے سکول ہاؤس میں رکھا گیا تھا، جہاں اگلے دن انھیں قتل کر دیا گیا۔ اس کے بعد نعش کو Vallegrande لایا گیا، جہاں اسے نمائش کے لیے رکھا گیا اور اس کے بعد خفیہ طور پر ایک فضائی پٹی کے نیچے دفن کر دیا گیا۔

یہ جگہ بولیویا کا ایک چھوٹا نوآبادیاتی قصبہ ہے، یہاں آج بھی مارکسزم کے پرستارچی گویرا کو خراج تحسین پیش کرنے آتے ہیں اور تاریخ ِ انسانی کے عظیم رہبر کی یاد مناتے ہیں۔